بدھ, جولائی ۹, ۲۰۲۵
22.2 C
Srinagar

پولیس نے لشکر طیبہ اور جیش محمد کے دو بڑے ماڈیولز کا پر دہ چاک کرکے دو بڑے واقعات کو ٹالا: وجے کمار کا دعویٰ

سری نگر، 10 مارچ : کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے دعویٰ کیا ہے کہ اونتی پورہ پولیس نے جیش محمد نامی جنگجو تنظیم کے ایک ماڈیول اور لشکر طیبہ کے ایک ماڈیول کا پردہ چاک کرکے جنوبی کشمیر میں پیش آنے والے دو بڑے واقعات کو ٹالا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے اس سلسلے میں سات نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی ہے اور کار دھماکے میں استعمال کی جانی والی کار کو بھی بر آمد کیا ہے۔
موصوف انسپکٹر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں پولیس کنٹرول روم میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے ماڈیولز کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ’اونتی پورہ پولیس گذشتہ کچھ دنوں سے دو ماڈیولز پر کام کر رہی تھی جن میں سے ایک جیش محمد نامی جنگجو تنظیم کا ماڈیول تھا جو پامپور میں ایک کار دھماکہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے‘۔
انہوں نے کہا کہ ساحل نذیر نامی ایک بی اے کے طالب علم ، جو پامپور کا ہی رہنے والا ہے، کو بہت دنوں سے ٹیلی گرام اور سوشل میڈیا کے دیگر ذرائع سے پھنسایا گیا تھا اور اس کو ایک پرانی گاڑی خریدنے کے لئے پیسے بھی دئے گئے تھے جس کو دھماکے کے لئے استعمال کرنا تھا۔
مسٹر کمار نے کہا کہ پولیس نے تکینکی طور نظر گذر رکھ کر ساحل نذیرگرفتار کیا۔ان کا کہنا تھا: تفتیش کے دوران ساحل نے اعتراف کیا کہ اس کا ایک اور ساتھی قیصر احمد ساکن پامپور بھی ہے جو دو برس تک جنگجو اعانت کار بھی رہا ہے۔ پولیس نے اس کو بھی گرفتار کیا ہے‘۔
موصوف نے بتایا کہ پولیس نے محمد یونس نامی شخص کو بھی گرفتار کیا ہے جس کے گھر سے وہ ماروتی کار زیر نمبر JK01E – 0609 بر آمد کی گئی جس کو استعمال کرکے ان کو دھماکہ کرنا تھا۔انہوں نے کہا کہ اس کےعلاوہ یاسر احمد نامی ایک اور نوجوان کو اس سلسلے میں گرفتار کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ساحل نذیر کا ویڈیو بیان ریکارڈ کیا گیا ہے اور اس نے یہ بھی اعتراف کیا کہ سال رواں کے 25 جنوری کو پامپور میں سی آر پی ایف پر اسی نے گرینیڈ پھینکا تھا۔
مسٹر کمار نے دوسرے ماڈیول کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا: ’لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم اونتی پورہ میں ہی واقع ایم سی کی بلڈنگ پر فدائین حملہ یا آئی ای ڈی دھماکہ کرنا چاہتی تھی اور اس کی قیادت عمر کھانڈے ساکن پامپور کر رہا تھا جس نے باغات سری نگر میں ہمارے پولیس اہلکار پر حملہ کیا تھا‘۔انہوں نے کہا کہ اس ماڈیول میں مصیب احمد گوجری کا نام آیا جس کو گرفتار کیا گیا ہے۔
موصوف نے کہا کہ مصیب احمد نے تفتیش کے دوران اعتراف کیا کہ ان کے گھر میں ایک کنٹینر میں 25 کلو گرام دھماکہ خیز مواد رکھا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے چھاپے کے دوران ان کے گھر سے ایک کنٹینر سے 25 کلو گرام اومونیم پوڈر بر آمد کی جس کو آئی ای ڈی بنانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب مصیب سے آئی ای ڈی بنانے کے لئے درکار دوسری چیزوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو اس نے کہا کہ باقی چیزیں شمالی کشمیر سے لانی تھی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ مصیب احمد کے افشا پر اس کے دو ساتھیوں منیب مشتاق عرف جرار اور شاہد صوفی کو بھی گرفتار کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ ان دونوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے تیار کیا گیا تھا۔
یو این آئی ای

Popular Categories

spot_imgspot_img