لفٹینٹ گورنر نے درخواست دہندگان کی شکایات کا لائیو عوامی شکایات شنوائی کے دوران نوٹس لیا

لفٹینٹ گورنر نے درخواست دہندگان کی شکایات کا لائیو عوامی شکایات شنوائی کے دوران نوٹس لیا

سرینگر 25 فروری/لفٹینٹ گورنر کی ملاقات ۔لائیو عوامی شکایات شنوائی کے پانچویں دور کے دوران لفٹینٹ گورنر منوج سنہا نے آج درخواست دہندگان کی شکایات کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے ناظمِ سماجی بہبود کشمیر کی تنخواہ بند رکھنے کی ہدایات دیں جنہوں نے خصوصی سکول میں کام کر رہے اساتذہ میں التوا میں پڑی تنخواہوں کو واگذار کرنے میں تعطل برتا ۔اس معاملے پر اپنی ناخوشی کا اظہار کرتے ہوئے لفٹینٹ گورنر نے متاثرہ اساتذہ کے حق میں تنخواہیں واگذار کرنے کے عمل میں سرعت لانے کی ہدایت دی ۔ کلگام کے ایک درخواست دہندگان نے بجلی بل میں سرچارج کا معاملہ اٹھایا ۔ لفٹینٹ گورنر نے مسئلے کے ازالہ کیلئے کے پی ڈی سی ایل کے حکام کو غیرواجب سرچارج متعلقہ ملازمین کی تنخواہوں میں سے کاٹنے کیلئے کہا ۔ ایک اور معاملے میں لفٹینٹ گورنر نے جے کے گرامین بنک کی جانب سے درخواست دہندگان کو قرضہ فراہم کرنے میں غیر ضروری تعطل برتنے کیلئے جانچ کا حکم دیا ۔ اسی طرح لفٹینٹ گورنر نے اے آر ٹی او رام بن کی جانب سے غیر قانونی طور ایک گاڑی کی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ دبائے رکھنے کی پاداش میں ذمہ دار ملازمین کے خلاف کاروائی کے احکامات جاری کئے ۔ آج کے تبادلہ خیال میں لفٹینٹ گورنر نے یو ٹی بھر کے منتخبہ 22 درخواست دہندگان کے ساتھ بذریعہ ورچول طریقہ کار تبادلہ خیال کیا اور اُن کی شکایات موقعہ پر سُنیں ۔ انہوں نے لوگوں کی شکایات کا موقعہ پر ازالہ کرنے کیلئے انتظامیہ کی کوششوں کے بارے میں لوگوں سے آراءطلب کی ۔ لفٹینٹ گورنر نے کہا کہ یو ٹی حکومت لوگوں کی شکایات کا فوری ازالہ کرنے اور انتظامیہ کو جوابدہ اور فعال بنانے کیلئے کوشاں ہے ۔لفٹینٹ گورنر نے انتظامی سیکریٹریوں ، ڈپٹی کمشنروں اور دیگر محکموں اور ایجنسیوں کے اعلیٰ افسروں سے درخواست دہندگان کی جانب سے اٹھائے گئے مسائل سے متعلق فوری ردِ عمل طلب کیا ۔ درخواست دہندگان کی جانب سے پیش کی گئی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے مدت بھی مقرر کی گئی ۔ لفٹینٹ گورنر نے انتظامی سیکریٹریوں کو تمام محکموں کی ویب سائیٹس کو اپ ڈیٹ کرانے کی ہدایات دیں ۔ انہوں نے متعلقہ ملازمین کو ہدایت دی کہ وہ تمام تعلیمی اداروں کو وضایف پورٹلوں کے ساتھ منسلک کریں ۔ اس موقعہ پر چیف سیکرٹری ، ایل جی کے پرنسپل سیکرٹری ، انتظامی سیکریٹریز ، صوبائی کمشنران ، ڈپٹی کمشنران ، پولیس سپرنٹنڈنٹ اور دیگر اعلیٰ افسران موجود تھے یا بذریعہ ورچول طریقہ کار ایل جی ملاقات میں شامل رہے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.