جلد انتخابات چاہتے ہیں تو حد بندی کے کام میں مدد کریں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جلد انتخابات چاہتے ہیں تو حد بندی کے کام میں مدد کریں: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جموں، 22 فروری :لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ وہ لوگ جو جموں و کشمیر میں جلد انتخابات چاہتے ہیں انہیں بہانے بنانے کی بجائے حد بندی کے کام میں مدد کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے پورے ملک کو یقین دلایا ہے کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات جلد کرائے جائیں گے۔
منوج سنہا نے پیر کو یہاں ایک تقریب کے حاشئے پر نامہ نگاروں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جواب میں یہ باتیں کہیں۔
انہوں نے جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرانے کی مانگ پر کہا: ‘وزیر اعظم نے پورے ملک کو یقین دلایا ہے کہ یہاں اسمبلی انتخابات جلد کرائے جائیں گے۔ حد بندی کمیشن نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔ جو جلد انتخابات چاہتے ہیں ان سے گزارش ہے کہ وہ حد بندی کے کام میں مدد کریں بجائے اس کے کہ بہانے بنائیں’۔
ان کا مزید کہنا تھا: ‘ان کو خود سوچنا چاہیے کہ اگر انتخابات جلدی کرانے ہیں تو از سر نو حد بندی کا کام جلد ہونا چاہیے۔ ملک میں انتخابات کرانے کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرتا ہے’۔
لیفٹیننٹ گورنر نے نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ایک مبینہ بیان کہ ‘بھارت کو مسئلہ کشمیر پر پاکستان سے بات چیت کرنی چاہیے’ کے جواب میں کہا: ‘کسی کی کہی ہوئی بات پر مجھے تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔ بات چیت کا معاملہ وزارت خارجہ دیکھتی ہے۔ بھارت اپنے مسائل کا حل خود ڈھونڈنے کا اہل ہے’۔
انہوں نے سری نگر میں جنگجویانہ حملوں میں اضافے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا: ‘کرشنا ڈھابہ جنگجویانہ حملے میں ملوث کئی لوگ پکڑے جا چکے ہیں۔ برزلہ میں ہمارے جوانوں پر حملے کی میں مذمت کرتا ہوں۔ جنگجویت کو کسی بھی صورت میں بڑھنے نہیں دیا جائے گا’۔
قبل ازیں لیفٹیننٹ گورنر نے تقریب سے خطاب کے دوران جموں و کشمیر میں 65 ہزار عارضی ملازمین کی تعیناتی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا: ‘جب میں اخباروں میں سمجھدار لوگوں کے بیانات پڑھتا ہوں تو مجھے تکلیف ہوتی ہے کہ کیا جذبات کے ساتھ کھلواڑ کرنا ذمہ داری ہے۔ یہ بھی ذمہ داری ہے کہ جموں و کشمیر میں رہنے والے لوگ خوشحال ہو سکے اور ان کی معاشی حالات ٹھیک ہو سکیں’۔
انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کی تعداد پانچ لاکھ ہے۔ ہمارے پاس ڈیلی ویجرز کی تعداد 65 ہزار ہے۔ ان کو بغیر کسی سلیکشن کمیٹی کی منظوری کے کام پر رکھا گیا ہے۔ ان کو کام پر لگانے کے وقت لکھ کر دیا گیا ہے کہ وہ آپ کو ماہانہ دو سے تین ہزار روپے دیے جائیں گے اور آپ کی نوکری سات سال بعد مستقل کی جا سکتی ہے۔ یہ کونسی گورننس ہے؟ ہم ان میں سے کسی کو ہٹا نہیں رہے ہیں۔ آگے جیسے ممکن ہوگا ان کو بھی سہولیات فراہم کی جائیں گی’۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.