راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد کی مدت کار ختم ہونے کے بعد پارٹی کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں کونگریس کے لیڈر رہ چکے ملکاارجن کھڑگے کو اپوزیشن پارٹی کا لیڈر نامزد کیا گیا ہے ۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری وینوگوپال نے اس بات کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس نے راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کو اس بارے میں جانکاری دیدی ہے کہ آزاد کے ریٹائر ہونے کے بعد کھڑگے پارٹی کی طرف سے نامزد کئے گئے ہیں ۔ یعنی کھڑگے راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ہوں گے ۔
بتادیں کہ راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما بھی چاہتے تھے کہ انہیں اپوزیشن کا لیڈر بنایا جائے ۔ مگر حال ہی میں پارٹی کو لے کر کئی سوالات کھڑے کرتے سونیا گاندھی کو لکھے خط کے بعد پارٹی قیادت انہیں یہ ذمہ داری دینے میں کچھ خاص پرجوش نہیں تھی ۔ اس کے ساتھ ہی ملکا ارجن کھڑگے کو راہل گاندھی کا انتہائی قریبی بھی مانا جاتا ہے ۔ انہیں 2019 میں لوک سبھا الیشکن میں شکست کے باوجود پارٹی نے راجیہ سبھا میں موقع دیا تھا ۔
بتادیں کہ راجیہ سبھا میں 15 فروری کے بعد جموں اور کشمیر کا کوئی نمائندہ نہیں ہوگا ۔ یہاں فی الحال راجیہ سبھا کی چار سیٹیں ہیں ، لیکن یونین ٹیریٹری بننے کے بعد وہاں الیکشن نہیں ہوئے ہیں ۔ ایسے میں فی الحال راجیہ سبھا میں وہاں سے کوئی رکن نہیں ہوگا ۔