شاہراہ کے بند ہونے سے لوگ مشکلات سے دوچار:مسعودی،لون

شاہراہ کے بند ہونے سے لوگ مشکلات سے دوچار:مسعودی،لون

سرینگر// نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ سرینگر جموں قومی شاہراہ کے مسلسل بند رہنے سے لوگوں کو زبردست مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور انتظامیہ کی بے حسی نے ان مشکلات میں مزید اضافہ کردیا ہے۔

پارٹی کے اراکین پارلیمان ایڈوکیٹ محمد اکبر لون اور جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے کہا کہ موسم کی خرابی کے بعد شاہراہ کے بند رہنے سے پہلے سے سینکڑوں کی تعداد میں لوگ درماندہ ہوگئے تھے اور اشیائے ضروریہ کی کمی ہونے لگی تھی کہ گذشتہ روز رام بن میں کیلا موڈ کے قریب سڑک ڈھہ گئی، جس کی مرمت کیلئے 10روز لگنے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ ، جن میں بیماروں، بچوں، بزرگوں اور خواتین کی خاصی تعداد موجود ہے، جموں میں درماندہ ہے۔ اس کے علاوہ ہزاروں گاڑیاں سڑک پر درماندہ ہیں اور ان میں سوار لوگ کھلے آسمان تلے حالات کے رحم و کرم پر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومتی اقدامات صرف اور صرف فوٹو سیشن اور ذرائع ابلاغ تک ہی محدود ہیں جبکہ درماندہ لوگوں کی راحت رسانی کیلئے کوئی بھی ٹھوس اقدامات نہیں کئے جارہے ہیں۔ افسوس اس بات کا ہے کہ فوت شدہ افراد کی نعشوں کو بھی کشمیر نہیں لاجاسکا۔ اراکین پارلیمان نے حکومت پر زور دیا کہ دماندہ افراد میں بزرگوں، بیماروں اور بچوں کو ائرلفٹ کرکے اپنے گھروں کو پہنچایا جائے اور جو لوگ درماندہ ہیں اُن کے قیام و طعام کا خاطر خواہ بندوبست کیا جائے۔

اس کے علاوہ وادی میں ضروریات زندگی خصوصاً غذائی اجناس ، پیٹرولیم مصنوعات اور ادویات کی سپلائی ماضی کی طرح ہوائی جہازوں کے ذریعے یقینی بنائی جائے تاکہ لوگوں کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ دونوں لیڈران نے سڑک ،ٹرانسپورٹ اور شاہراﺅں کی مرکزی وزارت پر زور دیا کہ وہ سرینگر جموں کی فور لینگ کے کام میں سرعت لانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے اور ساتھ ہی مغل شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر یقینی بنائے تاکہ کشمیر کے لئے متبادلہ رابطہ سڑک میسر رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.