جموں و کشمیر ٹیچرس فورم کیطرف سے سرینگر میں ایک روزہ تاریخی کانفرنس کا انعقاد۔

جموں و کشمیر ٹیچرس فورم کیطرف سے سرینگر میں ایک روزہ تاریخی کانفرنس کا انعقاد۔
جموں وکشمیر ٹیچرس فورم کیطرف سے سرینگر میں کلچرل اکیڈمی کے سیمینار ہال میں ایک روزہ تاریخی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جسمیں کشمیری زبان کے تحفظ و فروغ کیلے اٹھاے جانے والے اقدامت کا تفصیلی جایزہ لیا گیا اور سرکار کی طرف سے گورنمنٹ اسکولوں میں اندراجی مہم کو کامیاب بنانے کیلے اساتزہ برادری کے رول کو سراہا گیا۔ کانفرنس کی صدارت ٹیچرس فورم کے چیرمین اور ایجیک کے نو منتخب صدر محمد رفیق راتھر نے کی جبکہ ٹیچرس فورم کے صدر محمد افضل بٹ کے علاوہ مرکزی۔ صوبای۔ ضلعی ۔ زونل  اور وادی کے دور دراز علاقوں سے آے سیکنڑوں اساتزہ کرام بھی کانفرنس میں شریک ہوے۔ نظامت کے فرایض نایب صدر محمد امیں خان نے انجام دی جنہوں نے کانفرنس کا اجینڈا بھی پیش کیا۔   کانفرنس کا آغاز تلاوت پاک سے ہوا جسکے فرایض ایک مشہور و معروف استاد محترم محمد امین صاحب پلوامہ نے انجام دی۔۔
کانفرنس میں مقررین نے کشمیری زبان کو نئ تعلیمی پالیسی میں شامل نصاب کرنے کا خیرمقدم کیا اور اسکے فروغ کیلے اٹھاے جانے والے اقدامات پر اطمعنان کا اظہار کرتے ہوے زور دیا کہ اساتزہ کو کشمیری زبان کو رایج کرنے کیلے ہر سطح پر ضروری تربیت دی جائے۔سرکاری کی طرف سے سرکاری اسکولوں میں اندراجی مہم پر بھی تفصیلاً بات ہوی اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ٹیچرس فورم کے لیڑران اور رزاکار اندراجی مہم کو کامیاب بنانے کیلے ہر سطح پر محکمہ تعلیم کے افسران کو اپنا تعاون پیش رکھیں گے اس سلسلے میں ٹیچرس فورم کی طرف سے چلائ جانے والی مہم کو جاری رکھنے کا عہد بھی کیا گیا۔
کانفرنس میں ٹیچرس فورم کے صدر محمد افضل بٹ نے پروگرام کے حوالہ سے تفصیل سے بات رکھی اور کہا کہ اساتزہ برادری گوناگوں مشکلات سے دوچار ہونے کے باوجود جس لگن اور محنت سے کام انجام دے رہے ہیں وہ قابل تحسین اور قابل ستایش بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج انتہائ مسرت محسوس کررہے ہیں کہ انکے دیرینہ ساتھی اور ٹیچرس فورم کی بانی ممبران ایک ہی سٹیج پر جمع ہیں اور جو گھٹن وہ دوسال سے محسوس کررہے تھے بالاخر اسکا خاتمہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ چند لوگوں نے تنظیم کو زاتی میراث سمجھکر اسکا استحصال شروع کیا تھا اور بانی ممبران و لیڑران ایک ایک کرکے تنظیم سے دور جارہے تھے ۔چیرمین ٹیچرس فورم محمد رفیق راتھر کی قایدانہ صلاحیتوں کی تعریف کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ وقت کی ضرورت کے مطابق تنظیم نو کے سلسلے میں جو اقدامات انہوں نے اٹھاےوہ قابل تحسین ہیں اور استاتزہ کرام کے حوصلے ان اقدامات سے بلند ہوے ہیں۔ انہہوں نے چند نام نہاد اور ناعاقبت اندیش خودساختہ لیڑران پر واضع کیا کہ انکی کارستانیوں کو اب زیادہ دیر برداشت نہں کیا جاسکتا  اور اب ہر بات کا ترکی بہ ترکی جواب دیا جاے گا۔
ٹیچرس فورم کے چیرمین اور ایمپلایز جواینٹ ایکشن کمیٹی کے نو منتخب صدر محمد رفیق راتھر نے اپنے مدلل تقریر میں مادری زبان کے فروغ اور اندراجی مہم کو خوش آیندہ قرار دیتے ہوے حکام کو یقین دلایا کہ ٹیچرس فورم کے لیڑران و رزاکار ہر صورت میں تعلیمی بہتری کے لے اُٹھاے جانے والے اقدام کو اپنا تعاون پیش رکھیں گے۔ کشمیری زبان کو اسکولوں میں رایج کرنے  کے حوالہ سے انہوں نے چند ٹھوس تجاویز بھی انہوں نے رکھی جو عنقریب حکام کو پیش کی جایں گی۔انہوں نے ونٹر ٹٹوریل کو بند کرنے کے سرکاری فیصلہ پر ناراضگی کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ سرمای ٹتوریل کو پھر سے شروع کیا جاے تاکہ غریب بچے اس سے استفادہ حاصل کرسکیں
ٹیچرس فورم کی تنظیم نو کے سلسلہ میں انہوں نے تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ چند ناعافبت اندیش لوگوں کے طریقہ کار نے انکو اس انتہای اقدام پر مجبور کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ دوسال سے تنظیمی معملات سے دور تھے لیکن اس عرصہ میں تنظیم کی کارکردگی مایوس کن رہی اور اساتزہ کرام اور بانی لیڑران نے انکو اور انکے ساتھیوں کو مجبور کیا کی وہ تنظیم کے بچاو اور اساتزہ برادری کے عزت اور وقار کے تحفظ  کیلے آگے آیں۔ انہوں نے کہا گو کہ یہ انتہای مشکل کام تھا مگر بانی لیڑران اور اساتزہ کے پرخلوص تعاون سے انکے حوصلے بلند ہوے اور آج الہّہ کے فضل کرم سے تنظیم نو آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ تقریر کے دوران وہ کی بار جزباتی ہوے جب لیڑرشپ کی قربانیوں کا زکر ہوا۔انہوں نے کہا کہ آیین کی پاسداری مقدم ہے اور جمہوری طرز عمل کو ہر صورت میں بحال کیا جاے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری عمل میں احساس۔ادراق  اور ردعمل لازم جز ہے لیکن اسکو چند لوگوں نے اپنے نے خطرہ سمجھکر تنظیم کے اندر سازشوں کا سلسلہ شروع کیا اور جمہوری عمل کی بیخ کنی کی اور تنظیم کو اپنے مقاصد کیلے استمعال کرنا شروع کیا۔انہوں نے ایسے افراد کو متنبہ کیا کہ وہ اساتزہ برادری کو مزید کنفیوژن کا شکار نہ کریں اور بے بنیاد اور من گھڑھت الزامات کا سلسلہ فورًا ترک کریں بصورت دیگر  ایسے افراد کو زوردار ردعمل کا سامنا کرنا پڑھے گا۔
انہوں نے  کی رکے پڑے معملات اور بالخصوص گریڈ 2 اور گریڈ 3 ٹیچرس کا زکر کیا اور انکے مستقلی کے آڈرس اور  کئ ماہ سے رکی  پڑی تنخواہ فلفور واگزا کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر ایسا جلدی نہ کیا گیا تو ٹیچرس فورم احتجاج پر مجبور ہوگی۔ اساتزہ سے اتحاد اور اتفاق کو قایم رکھنے کی تلقین کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ لیڑرشپ انکو نااُمید نہیں کرے گی اور انکی عزت اور انکے معملات کے ساتھ کسی بھی طرح کا کوئ سمجھوتہ نہیں کیا جاے گا۔
دوسرے لیڑران جنہوں نے اس موقعہ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ان میں میر اشرف۔ شبیر احمد بٹ۔شوکت علی بیگ۔فاروق احمد کریمی۔ فاروق احمد بٹ۔ حمیدالہہ ترنبو۔ڈار اعجاز ۔ںصیر احمد۔سید سجاد ۔اقبال احمد۔ طاہر احمد کے علاوی دوسرے لیڑران شامل تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.