جمعرات کو یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس میں منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر ستیہ پال ملک نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘جب یہاں فورسزکے ہاتھ بھاری پڑجاتے ہیں تو پار سے فدائین حملے کی ہدایات آتی ہیں، یہ فدائین حملہ تھا، یہ کوئی معمولی حملہ نہیں تھا، لیکن میں اس حملے میں ملوثین کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے ارادوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑے گا، ہم ان کو ختم کرکے ہی دم لیں گے’۔انہوں نے کہا کہ جب بھی یہاں حالات سدھرتے ہیں تو ایسے حالات پیدا کئے جاتے ہیں۔
گورنر موصوف نے اننت ناگ حملے کو پاکستان کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا: ‘یہ پاکستان کی سازش ہے یہاں پاکستان کے حکم سے فدائین حملے ہوتے ہیں، فدائین حملے یہاں کی کسی تنظیم کے نہیں ہوتے ہیں’۔
امرناتھ یاترا کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا: ‘یہ حملہ یاترا کے روڑ پر ہوا ہے لیکن یاترا کے لئے فول پروف سیکورٹی ہوگی اور اس کے نزدیک کسی کو جانے نہیں دیں گے’۔
واضح رہے کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کھنہ بل – پہلگام روڑ پر بدھ کی شام جنگجوئوں نے سیکورٹی فورسز کی ایک مشترکہ پارٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ سی آر پی ایف اہلکار ہلاک جبکہ دیگر چار افراد بشمول ایک سٹیشن ہائوس آفیسر اور ایک خاتون زخمی ہوئے۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں ایک غیر ملکی جنگجو کو ہلاک کیا۔
‘العمر مجاہدین’ نامی جنگجو تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ تنظیم نے اس نوعیت کے مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔
ریاستی پولیس کے مطابق حملے میں پانچ سی آر پی ایف اہلکار ہلاک جبکہ دیگر تین سیکورٹی فورسز اہلکار بشمول ایس ایچ او اننت ناگ انسپکٹر ارشد خان زخمی ہوئے۔
پولیس بیان میں کہا گیا کہ جوابی کارروائی میں ایک جنگجو مارا گیا اور اس کے قبضے سے برآمد ہونے والی چیزوں سے معلوم ہوا کہ وہ غیر ملکی تھا۔
مہلوک سی آر پی ایف اہلکاروں کی شناخت اے ایس آئی نیرو شرما، رمیش کمار، کانسٹیبل ستندر کمار، ایم کے کشوا اور مہیش کمار کے طور پر ہوئی تھی۔ یہ سبھی اہلکار 116 بٹالین سی آر پی ایف سے وابستہ تھے۔ زخمی خاتون جس کی شناخت سنوبر کی طور پر ہوئی ہے، سری نگر کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔





