پیر, نومبر ۱۰, ۲۰۲۵
12.9 C
Srinagar

ہریانہ کے فرید آباد میں 300 کلو بارودی مواد ضبط

سری نگر: جموں و کشمیر پولیس نے ایک گرفتار کشمیری ڈاکٹر کے انکشاف پر ہریانہ کے فرید آباد سے تقریباً 300 کلو بارودی مواد بر آمد کیا ہے۔ حکام نے ضبط شدہ مواد کو اب تک ‘دھماکہ خیز آئی ای ڈی بنانے والا مواد’ قرار دیا ہے۔

جموں و کشمیر پولیس نے گذشتہ ہفتے ایک بڑے دہشت گرد نیٹ ورک کو بے نقاب کرکے اتر پردیش کے سہارنپور اور ہریانہ کے فرید آباد سے دو کشمیری ڈاکٹروں کو گرفتار کیا تھا۔گرفتار شدہ ڈاکٹروں میں سے ایک کی شناخت عادل احمد راتھر کے پر ہوئی ہے جو جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ کا رہائشی ہے۔ پولیس نے اس سے قبل گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) اننت ناگ میں ایک ڈاکٹر کے لاکر سے ایک اے کے 47 رائفل بر آمد کی تھی۔

گرچہ پولیس نے فرید آباد سے بارودی مواد کی بر آمدگی کی باضابطہ تصدیق نہیں کی ہے تاہم ذرائع کے مطابق گرفتار شدہ ڈاکٹر، جو جموں وکشمیر سے باہر ایک نجی ہسپتال میں کام کر رہا تھا، کے انکشاف پر 300 کلو گرام بارودی مواد بر آمد کیا گیا ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پولیس تیسرے ڈاکٹر کی بھی تلاش کر رہی ہے جس کے متعلق شبہ ہے کہ وہ بھی اسی نیٹ ورک کا حصہ ہے اور فی الوقت فرار ہے۔

واضح رہے کہ یہ نیٹ ورک اس وقت بے نقاب ہوا جب سری نگر میں کالعدم تنظیم جیش محمد کی حمایت میں لگائے گئے پوسٹروں کی تحقیقات شروع کی گئی۔

سی سی ٹی وی فوٹیج کے جائزے سے پولیس نے ایک ڈاکٹر کی شناخت کی جس کے تفتیش کے بعد ایک اور ڈاکٹر کو اس کیس میں گرفتار کیا گیا۔

 

Popular Categories

spot_imgspot_img