صدف شبیر | فہیم متو
سرینگر: شہر خاص کے اندرونی ڈل جھیل کے گرپورہ رعناواری علاقے میں بدھ کی صبح راکھ کے سیاہ ڈھیر سے دھواں اُٹھ رہا تھا ۔درجنوں رہائشی ڈھانچوں کے ملبے پر بیٹھے مرد وزن اور کمسن بچوں کی آنکھیں اشکبار تھیں ۔ کئی خواتین اور مرد اپنے ہاتھوں سے راکھ کے ڈھیر میں اپنی عمر بھر کی جمع پونجی کو تلاش کررہے تھے ۔ایک معصوم بچی اسکول کی وردی اور کتابوں کے خاکستر بستے کے بچے کھچے باقیات کو دیکھ کر اس قدر افسردہ تھیں ،کہ اُسے لفظوں میں بیان کرناممکن نہیں ہے ۔
کل سہ پہر (منگلوار) 4بجے تک یہ سبھی افراد اپنے خوابوں کے آشیانوں میں زندگی بسر کررہے تھے ،لیکن پھر آگ کی بھیانک لپٹوں نے ان کے خوابوں کو آنسوﺅں میں بدل دیا ۔گر پور ہ رعناواری میں گزشتہ روز(منگلوار) آگ کی ایک بھیانک واردات نے متعدد کنبوںکے کم سن بچوں سمیت درجنوں افراد کو چھت سے محروم کردیا ۔
یہاں ایک خاتون مہندی ہاتھوں سے سیاہ راکھ کے ڈھیر میںسونے کے زیور تلاش کررہی تھیں جبکہ بعض خواتین سینہ کوبی کرکے اپنے خوابوں کے آشیانوں کے ملبے پر ماتم کررہی تھیں ۔ایک شخص عمر بھی کی جمع پونجی کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل دیکھ کر کہہ رہا تھا ’ میرا کچھ نہیں بچا ،جو کچھ بھی تھا ،وہ ختم ہوگیا ۔
فیروز احمد ڈارنامی ایک متاثر ہ شخص نے بتایا ’ چار بچے اچانک ایک رہائشی ڈھانچے سے آگ نمودار ہوئی ،جس نے اگلے سات منٹ میں 20رہائشی ڈھانچوں کو راکھ کے ڈھیر میں تبدیل کردیا ۔ایک متاثرہ خاتون نے اشکبار آنکھوں سے کہا ’ ہم نے اپنی بیٹیوں کی شادی کے لئے زیورات جمع کئے تھے ،جو اب اس راکھ کے ڈھیر میں کہیں نظر نہیں آرہے،کچھ رقم بھی جمع کی تھی،وہ بھی جل کر خاکستر ہوگی ۔‘
ایک بیوہ خاتون نے کہا :’ میرا بیٹا گردوں کی بیماری میں مبتلا ہیں ،وہ ڈائیلاسز کرنے گیا تھا ،یہاں میری بیٹیاں تھیں ،ہم نے اپنی جان بچائی ‘۔ایک اور متاثرہ خاتون نے کہا ’بس اب اللہ کا ہی نام اور سہارا ہے اور کچھ نہیں ‘۔ایک اور متاثرہ شخص نے بتایا ’راکھ کے ڈھیر پہ اب سرد راتیں بسر ہوں گی‘۔ایک خاتون نے روتے ہوئے کہا ’ہم نے تو پوری سرد رات اسی ملبے پر گزاری ،کہاں جائیں گے ،یہ ہمارے خوابوںکے آشیانے تھے ،جن کا اب ملبہ نظر آرہا ہے ۔‘
آگ متاثرین کی مکمل باز آباد کاری ہوگی:حکومت
جموں وکشمیر کی عوامی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ آگ متاثرین کی مکمل با زآباد کاری ہوگی ۔ امور صارفین و عوامی تقسیم کاری کے وزیر ستیش شرما کا کہنا ہے کہ رعنا واری آگ متاثرین کی باز آباد کاری کے لئے بھر پور مالی امداد کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ فنڈ، ایس آر ڈی ایف فنڈ اور ریڈ کراس فنڈ کے علاوہ متاثرین کو فی کنبہ تین مہینوں کے لئے مفت راشن فراہم کیا جائے گا۔
موصوف وزیر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں رعناواری کے گر پور ہ علاقے میں کیا ،جہاں گذشتہ شام دیر گئے آگ کی ایک ہولناک واردات میں ایک درجن کے قریب رہائشی ڈھانچے خاکستر ہوئے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا:’ہم اس دکھ کی گھڑی میں متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہم نے ان کی امداد کے لئے جو اعلان کئے ہیں ان کو فوری طور پورا کیا جائے گا‘۔
ان کا کہنا تھا:’متاثرین کے لئے وزیر اعلیٰ فنڈ سے فی کنبہ ایک ایک لاکھ روپیہ، ایس ڈی آر ایف فنڈ سے فی کنبہ ایک لاکھ پچیس ہزار روپیہ اور ریڈ کراس فنڈ سے پچیس ہزار روپیہ فی کنبہ دیا جائے گا۔‘ستیشن شرما نے کہا کہ اس کے علاوہ فی کنبہ تین مہینوں کا مفت راشن دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ آج شام تک ہی فی کنبے کو ایک چولھا اور گیس سلینڈر فرایم کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ علاوہ ازیں اس علاقے کے جو مسائل ہیں ان کو حل کیا جائے گا۔
اس موقع پرعوزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے مشیر ناصر اسلم وانی نے کہا کہ حکومت رعناواری سری نگر کے آگ سے متاثرہ خاندانوں اور ڈل جھیل کے دیگر باشندوں کی مستقل بحالی کو یقینی بنائے گی۔انہوںنے ڈل جھیل کے اندرونی علاقے میں آگ سے متاثرہ خاندانوں سے بات چیت کرنے کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا کہ ایس ڈی آر ایف کے تحت آگ سے متاثرہ خاندانوں کو 1.30 لاکھ روپے کی نقد امداد فراہم کی گئی ہے جبکہ چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے 1 لاکھ روپے کی امداد دی جائے گی۔
ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر،ڈاکٹر بلال محی الدین بٹ نے بھی متاثر ہ علاقے کا دورہ کرکے جائزہ لیا ۔انہوں نے آگ متاثرین کو یقین دہانی کرائی کہ اُن کی باز آباد کاری کو جلد از جلد یقینی بنائی جائے گی ۔مقامی لوگوں نے خدمت خلق کے جذبے کے تحت آگ متاثرین کے لئے عارضی رہائش اور کھانے پینے کا انتظام کیا ہوا ہے ۔