آپ ﷺ کی تعلیمات۔۔۔

آپ ﷺ کی تعلیمات۔۔۔

دنیا کے دیگر حصوں کی طرح وادی کشمیر میں بھی پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کا یوم ولادت یعنی عید میلادالنبی نہایت ہی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔اس سلسلے میں جہاں وادی کی چھوٹی بڑی مساجد اور خانقاہوں میں رات بھرشب خوانی اور درود و ازکار کی مجالس منعقد ہوئیں، وہیں آثار شریف درگاہ حضرتبل میں سب سے بڑی تقریب منعقد ہوئی جہاں لاکھوں فرزندان توحید نے نماز پنجگانہ اداکی اور موئے مقدسﷺ کی زیارت سے فیضیاب ہوئے۔پہلے ایام کے دوران اس دن کی مناسبت سے جلسے اور جلوس نکالے جاتےتھے بلکہ جگہ جگہ پر نذر و نیاز تقسیم کیا جاتا تھا۔چونکہ وادی میں حالات بڑی تیزی کے ساتھ تبدیل ہوگئے۔اکثر و بیشتر نوجوان بدذہنیت کا چکار ہو گئے ۔اب نہ ہی زیادہ تر لوگ گھروں میں نذر و نیاز کرتے ہیں اور نہ ہی شب محراج،شب میلاد اور شب برات کی محفلوں میں شرکت کرتے ہیں۔کہا جارہا ہے کہ سعودی عرب میں ترکی حکومت کے خاتمے سے قبل بڑے جوش و خروش کے ساتھ میلادالنبی ﷺ کی مجالس اجتماعی طور منعقد کی جاتی تھیں، لیکن ترکی حکومت کے خاتمے کے بعد سعودی حکمرانوں نے نہصرف اس طرح کی مجالس پر یہ کہہ کر پابندی عائد کردی کہ اسلامی تاریخ میں یہ دن منانے کا کوئی ثبوت نہیں مل رہا ہے۔دنیا بھر کے علماﺅں کا ایک بہت بڑا طبقہ اس دن کو یہ کہہ کر بڑے زورو شور سے منا رہے ہیں کہ پیغمبر اسلام کی بدولت ہی کائنات وجود میں آئی ہے۔

لہٰذا آپ ﷺ کی پیدائش عالم انسانیت کے لئے نجات کا باعث بن گئی،اس لئے اس دن کی مناسبت سے جتنی خوشی اور مسرت کا اظہار کیا جائے کم ہے۔جہاں تک اُن لوگوں کا تعلق ہے جو اس دن کو منانے سے انکار کرتے ہیںوہ بھی اپنی جگہ اس لئے صحیح ہے کہ پیغمبر اسلام ﷺ سے پیار محبت کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ ہم آپﷺ کی تعلیمات کو چھوڑ کر صرف جلسے اور جلوسوں میں شرکت کریں بلکہ دنیا میں وہی کامیاب انسان ہے جس نے اُن تعلیمات پر عمل کیا جو پیغمبر اسلام ﷺ نے کائنات میں تولد ہوکر سامنے رکھی ہیں۔موجودہ دور کا انسان اپنے اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی بجائے غلط کام کررہا ہے۔

غریب پر ظلم کرکے اُن کے حقوق پر ڈاکہ ڈالتا ہے، یتیم کا مال ہضم کر کے اپنے بچوں کی دیکھ بال کرتا ہے۔کسی کیمدد کرنے کی بجائے انسانیت سے کوسوں دور بھاگ رہاہے۔ایک دوسرے کا خون مذہب کے نام پر بہا دیتا ہے ۔جگہ جگہ مذہب کی آڑ میں فسادات کو جنم دیتا ہے۔مذہب کے نام پر تجارت کرتا ہے۔اس بات سے کسی کو انکار نہیں ہو سکتاہے کہ کائنات میں اندھیرے کو دورکرنے والا اورانسان کو انسانیت کا سبق سکھانے والا اور غریبوں،محتاجوں،مسکینوں اور بیواﺅں و غلاموں کو دنیا میں عزت فراہم کرنے والی واحد ذات حضور پُرنورﷺ کی ذات ِ مبارک ہے جن کی تعلیمات سے ہی دنیا کو امن و ترقی اور خوشحالی نصیب ہو سکتی ہے، لہٰذا بہترین خراج یہی ہے کہ ہم آپ ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو جائے تاکہ دنیا و آخرت میں کامیابی نصیب ہو ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.