گزشتہ روز سے ایک گھنٹے تک بارش کیا ہوئی کہ پورے شہر میں جل تھل ایک ہوگیا ۔شہر کے بیشتر علاقوں میں گلی کوچے زیر آب آگئے۔ جسکی وجہ سے لوگوں کی نقل وحرکت بری طرح سے متاثر ہوئی ۔اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ شہر میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو ننگے پیر ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے دیکھا گیا ۔اس حوالے سے سوشل میڈیا میں ویڈیو وائرل بھی ہوئی اور انتظامیہ کی کار کردگی پر نہ صرف سوالیہ نشان لگا بلکہ تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ۔یہ صورت حال کیوں کر بنی ۔بنیادی وجہ شہر کا ناقص ڈرنیج سسٹم ہے ۔
جب شہر میں پورا ڈرنیج سسٹم ناکارہ ہو گیا جسکی وجہ سے ٹریفک کی آمد ورفت میں خلل پڑا جبکہ پیدل چلنا پھرنا بھی محال بن گیا۔صدر مقام سرینگر کے علاوہ قصبوں میں بھی یہی حال نظر آرہا تھا۔سڑکوں پر سے اس قدر پانی تیز رفتاری کےساتھ بہہ رہا تھا گویا دریا بہہ رہا ہے۔ کہیں کہیں بارشوں کا پانی جمع ہونے سے اہم ترین رابطہ سڑکیں اور گلی کوچے تالابوں میں تبدیل ہوئے ۔ہر سال جموں وکشمیر کی انتظامیہ ڈرنیج سسٹم کی دیکھ ریکھ اور اسکی بہتری کیلئے کروڑوں روپے صرف کر رہی ہے لیکن پھر بھی یہ معاملہ برف وباراں کے دوران جوں کا توں نظر آتا ہے۔
اگر ہم شہر سرینگر کے ارد گرد علاقوں لال بازار ،بمنہ ،خانیار ،صفاکدل ،علی جان روڑ عید گاہ ،مہجور نگر اور راجباغ کا سرسری جائزہ لیں، تو یہ بات اخذ ہوتی ہے کہ گرمیوں میں بھی ان علاقوں میں اسی طرح کی صورتحال دیکھنے کو مل رہی ہے جو کہ باعث تشویش اور مایوس کن ہے۔اس ناقص ڈرنیج سسٹم کیلئے افسران یا ٹھیکہ دار ان ذمہ دار ہیں یا پھر عام لوگ ؟،اس پر بات کرنے سے معاملہ طول پکڑ جائےگا لیکن ایک بات صاف وعیا ں ہے کہ اس شہر کے منصوبہ ساز ہمیشہ غیر ذمہ داری برتتے ہیں ،وہ کوئی بھی منصوبہ ہاتھ میں لیتے وقت مختصر وقت کیلئے منصوبہ ہاتھ میں لیتے ہیں نہ کہ آئندہ 50برسوں کیلئے منصوبہ عملاتے ہیں جو کہ تباہی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
ان افسران کو چنڈی گڑھ شہر کے ٹاﺅن پلانر نیک چند سے سبق حاصل کرنا چاہیے،جنہوں نے چندی گڑھ شہر کو تعمیر کرتے وقت آنے والے 100برسوں کو مدنظر رکھا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ ٹریفک دباﺅ کے باوجود یہاں ٹریفک جام نظر نہیں آتا ہے نہ ہی بارشوں کے دوران سیلابی کیفیت نظر آتی ہے۔شہر کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کے لئے سینکڑوں تعمیراتی پروجیکٹ عملا ئے جارہے ہیں ۔ریور فرنٹ تعمیر کیا گیا ،کئی مقامات پر اب فری وائی فائی انٹر نیٹ سروس شروع کی گئی ۔تاہم شہر میں ناقص ڈرنیج سسٹم سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے نام پر ایک بد نما داغ ہے ۔
سمارٹ سٹی پروجیکٹ سے منسلک ذمہ داروں اور حکام کو چاہیے کہ وہ اس پروجیکٹ کو پائے تکمیل تک پہنچانے سے قبل تمام زاﺅیوں سے دیکھ لیں تاکہ بار بار اس طرح کی صورتحال سے عام لوگوں کو نجات مل جائے ،جو کل دیکھنے کو ملی ہے ۔