اتوار, جنوری ۲۶, ۲۰۲۵
-3 C
Srinagar

طویل عرصے تک کشمیریوں کی حق خود داریت کو مسترد نہیں کیا جاسکتا:یورپی پارلیمانی گروپ

سرینگر: یورپی پارلیمانی گروپ نے یقین ظاہر کیا ہے کہ طویل عرصے تک کشمیریوں کی حق خود داریت کو مسترد نہیں کیا جاسکتا ، جبکہ اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ رائے شماری کی وکالت کرنے والے حریت لیڈراں کو تفتیشی ایجنسی”این آئی ائے“ نے مشخص کر کے مشاہدے میں رکھا ہوا ہے ۔ اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ کے کل جماعتی پارلیمانی گروپ نے جموں کشمیر کی سیاست پر عقابی نظر رکھی ہوئی ہیں۔یورپی پارلیمانی گروپ کا کہنا ہے انہیں اس بات کا قوی یقین ہے کہ نیوکلیائی طاقت سے لیس ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تنازعہ بنی ہوئی اس ہمالیائی ریاست میں حق خودارادیت کو بہت دیر تک مسترد نہیں کیا جاسکتا ۔ یورپی پارلیمانی ممبران کی رپورٹ میں کہا گیا ہے”ہم نے اپنی آواز بلند کی ہے،اور ہم یہ عمل پرامن حل کیلئے جاری رکھے گے۔“ یورپی پارلیمنٹ نے اس سلسلے میں ایک قرارداد اور رپورٹوں کو منظور کرتے ہوئے انسانی حقوق کا احترام کرنے قانون کا ضابطہ عمل اور اعتماد سازی کے اقدامات اٹھانے پر زور دیا ہے۔یورپی پارلیمانی ممبران کا کہنا ہے”ہم نے بھی کانفرنسوں کا انعقاد کیا،جس میں اس تنازعہ میں شامل جماعتوں نے شرکت کی،جبکہ بھارت الیکشن کے ماہ کی طرف جا رہا ہے،اور جو علامتیں ہم دیکھ رہے ہیں وہ ہندو ووٹروں کو لبھانے اور متوجہ کرنے کیلئے بہت پریشان کن ہے۔“ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ قراردادیں اور یورپی پارلیمنٹ کشمیریوں کو حق خود ارادیت کو تسلیم کرتی ہے،جبکہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے حق خود ارادیت کو”حمائت یافتہ دہشت گردی“ کے بطور پیش کر رہے ہیں۔ قرار داد میں مزید کہا گیا ہے کہ” اس بہانے کی بنیاد پر بھارت کو مسلح فورسز بے تحاشہ طاقت کا استعمال کر رہی ہے،جس کے نتیجے میں غیر قانونی ہلاکتیں اور کافی تعداد میں زخمی ہونے کے واقعات پیش آرہے ہیں،جبکہ کئی لوگ پیلٹ بندوق سے زخمی ہو رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق’اس تنازعہ میں ایک مستحکم مشترکہ پلیٹ فارم کل جماعتی حریت کانفرنس کی لیڈرشپ کے ایک حصے کو گرفتار کیا گیا ہے،جن میں لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک بھی شامل ہیں۔رپورٹ میں کہا گہیا ہے کہ جموں کشمیر پبلک سیفٹی ایکٹ کسی بھی قانونی رسائی کے بغیر دو برسوں تک حراست میںلینے کی طرفداری کرتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قومی تفتیشی ایجنسی نے حریت لیڈروں کا مبینہ”دہشت گردی کے رقومات“ میں مشاہدے میں رکھا ہوا ہے،کیونکہ وہ کنٹرول لائن کے آر پار جموں کشمیر کے لوگوں کیلئے حق خود داریت کی وکلات کرتے ہیں۔اس رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ این آئی ائے نے حریت لیڈر میرواعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ پر چھاپہ ماری کی،اور انہیں این آئی ائے افس نئی دہلی میں پیش ہونے کی ہدایت دی جا رہی ہے۔یورپی پارلیمنٹ کے کشمیر پر کل جماعتی پارلیمانی گروپ کے صدر جولی وارڈ اور نائب صدر کلاس بچنر نے حکومت ہند پر زور دیا ہے کہ وہ آگ میں مزید تیل نہ چھڑکیں،اور کشمیر میں اعتدال پسند مخالفین کوہراساں کرنے،گرفتار کرنے اور ان پر الزام تراشی کرنے کے عمل سے دور رہیں۔

Popular Categories

spot_imgspot_img