سری نگر میں یک روزہ ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال

سری نگر میں یک روزہ ہڑتال کے بعد معمولات زندگی بحال

سری نگر،//گرمائی دارلحکومت سری نگر میں یک روز ہڑتال کے بعد جمعے کے روز معمولات زندگی پٹری پر آکر بازاروں میں رونق لوٹ آئی۔بتادیں کہ سری نگر اور وادی کے دیگر کچھ علاقوں میں جمعرات کے روز کالعدم تنظیم جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی محمد مقبول بٹ کی37 ویں برسی کے موقع پر ہڑتال کی وجہ سے معمولات زندگی متاثر ہو کر رہ گئے تھے۔

شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے ترہگام سے تعلق رکھنے والے محمد مقبول بٹ کو سنہ 1984ء میں آج ہی کے دن دلی کی تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی تھی اور وہیں دفن کیا گیا تھا۔ مقبول بٹ پر الزام تھا کہ انہوں نے 14 ستمبر 1966ء کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کرائم برانچ سی آئی ڈی کے ایک انسپکٹر امر چند کو قتل کیا۔

سری نگر کے پائین و بالائی علاقوں میں جمعے کی صبح سے ہی تمام بازار کھل گئے اور سڑکوں پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل جاری رہی۔
پائین شہر کے نوہٹہ میں واقع تاریخی جامع مسجد بھی نماز جمعہ کی ادائیگی کے لئے نمازیوں کے لئے کھلی رہی اور جامع مارکیٹ میں بھی تمام دکانیں کھلی رہیں۔

پائین شہر کے دیگر علاقوں بشمول گوجوارہ، زینہ کدل، نالہ مار، نواح کدل وغیرہ میں بھی تمام تر تجارتی سرگرمیاں بحال ہوئیں، بازاروں میں دکانیں کھلی اور سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت حسب معمول جاری رہی۔

سیول لائنز علاقوں بشمول تجارتی مرکز لالچوک میں بھی تمام دکانیں کھلی رہیں اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب معمول جاری رہی۔
اسی طرح دیگر شہر کے دیگر تجارتی مراکز ہری سنگھ ہائی سٹریٹ، بڈشاہ چوک، مائسمہ، ریگل چوک، رزیڈنسی روڈ، بٹہ مالو، مہاراجہ بازار، گونی کھن میں بھی دکانیں کھلی رہیں۔

وادی کے دیگر علاقوں بشمول ضلع کپوارہ، جو مقبول بٹ کا آبائی علاقہ ہے، میں بھی معمولات زندگی بحال ہونے کی اطلاعات ہیں۔


یو این آئی

Leave a Reply

Your email address will not be published.