سنجیدہ اقدامات ناگزیر

سنجیدہ اقدامات ناگزیر

ملک میں تیزی سے پھیل رہے کورونا وائرس کو لیکر روز بروز مشکلات بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ گزشتہ ۰۴ دنوں سے لوگ گھر میں محصور ہیں اور کوئی بھی کام کاج نہیں ہو رہا ہے۔ جہاں ملک کا سارا نظام لاک ڈاﺅن کی وجہ سے مفلوج ہے وہیں ملک کے کروڑوں عوام بنیادی ضروری چیزوں سے محروم ہیں۔ ضروریات زندگی کا سازو سامان جب تیار ہی نہیں ہو رہا ہے تو عام لوگوں تک ان چیزوں کی سپلائی کہاں سے ممکن ہو پائے گی؟۔ جہاں تک راشن پانی، ادویات کا تعلق ہے یہ بھی ملک کے ہر شہری تک نہیں پہنچ پاتا ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ لاک ڈاﺅن کا سلسلہ مزید بڑھ سکتا ہے،کیونکہ اس قدم کے سوا فی الحال کورونا جیسی مہلک بیماری کا کوئی علاج نہیں ہے ،جیسا کہ ماہرین بتا رہے ہیں۔ مرکزی سرکار نے اگر چہ گزشتہ روز قبل ایک خصوصی حکم نامہ جاری کیا تھا جسکے تحت دیہی علاقوں میں موجود دکانیں کھولنے کا حکم یہ سوچ کر دیا گیا تھا تاکہ ارد گرد رہائش پذیر لوگوں کو ضروری چیزیں دستیاب ہو سکے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ان دکانوں میں سٹاک موجود نہیں ہے نہ ہی ہول سیلروں سے سپلائی آرہی ہے۔ ان حالات میں لوگ پریشان ہو رہے ہیں ایک طرف لاک ڈاﺅن کے حکم پر عمل کرکے گھروں میں مقید ہیں ،تو دوسری جانب کھانے پینے کی چیزوں کی قلت مزید پریشانیوں کو جنم دے رہی ہے۔ سرکار کو اس حوالے سے ایک خاص منصوبہ ترتیب دینا چاہئے اور علاقائی سطح پر انتظامی کے ساتھ ساتھ دیہی سطح پر محلہ کمیٹیوں کی مدد لینی چاہئے تاکہ ہر ضرورت مند تک بنیادی چیزیں پہنچ سکے، پھر یہ ممکن ہے کہ لوگ مزید وقت کےلئے لاک ڈاﺅن برداشت کر سکتے ہیں اگر ایسے اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو لوگ سرکاری لاک ڈاﺅن کے حکم کو درکنار کرکے گھروں سے باہر آئیں گے اور اس طرح کورونا کا پھیلاﺅ ہو جائے گا اور تباہی پھیل سکتی ہے لہٰذا سرکار کو قبل از وقت اقدامات اٹھانے ہونگے ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.