انسان مختار بھی اور محتاج بھی

موجودہ پُر آشوب اور تباہ کن حالات بنی نوع انسان کےلئے چشم کشا ہیں، جب کوئی دوست دوست کے کام نہیں آرہا ہے اور رشتہ دار رشتہ دار کے کام نہیں آرہا ہے۔ سب لوگ النفسی النفسی کے عالم میں صرف اپنے آپکو بچانے کی فکر میں لگے ہیں اور گھروں میں اس طرح قید ہوئے ہیں جس طرح کوئی جانور پنجرے میں قید ہو جاتا ہے۔ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جو انسان اس دنیا میں آیا ہے ایک نہ ایک دن اسکو یہاں سے واپس جانا ہے مگر اسکا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ کوئی انسان خود کشی کرے اور اس طرح مرنے کا بہانہ تراش لے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو دنیا میں لاتے وقت اسکے لئے ایک راستہ مطعین کرکے رکھا ہے اور انسان کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اس راستے پر چل کر اپنی زندگی بہتر ڈھنگ سے گذر کر سکون قلب اور خوشحالی حاصل کرے لیکن اگر کوئی انسان اس راستے سے بٹک کر کوئی دوسرا راستہ اختیار کر لیتا ہے جس پر چلنے سے مسائل و مشکلات پیش آئیں گے اور انسانی یہ مشکلات خود پیدا کر دیتا ہے اس میں اللہ تعالیٰ کی ذات کا کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔ لہٰذا انسان قادر بھی ہے اور مجبور مالک بھی ہے اور غلام بھی ماتحت بھی ہے اور مختار بھی اب صرف انسان کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ لہٰذا موجودہ حالات سمجھنے کےلئے بہتر سبق ہے اور ہر ایک کو ہر حال میں بدلنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ کیونکہ دنیا بدل رہی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.