شاہراہ کی بندش

ریاست جموں و کشمیر واحد ایک ایسی ریاست ہے جہاں فوج اور پولیس کی حفاظت کےلئے پوری وادی کو محصور رکھا جاتا ہے ۔ ہفتے میں دو دنوں تک شاہراہ کا بند رہنا اقتصادی طور کشمیری قوم کو تباہ و برباد کرنے کے مترادف ہے ۔ عوامی حلقوں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بندش والے دنوں کے بغیر بھی شاہراہ پر فوجی کانوائے گزرتی رہتی ہے اگر دو دن فوج کی حفاظت کےلئے مخصوص رکھے گئے تو باقی دنوں کو فوج شاہراہ کیوں استعمال کرتی ہے ۔ دراصل یہاں کے حکمران یہاں کی انتظامیہ اور یہاں کا باوا آدم ہی نرالا ہے یہاں آر پار تجارت پر اچانک بریک لگائی گئی اور اس کو سیاسی ٹریک قرار دیا جا رہا ہے۔ کوئی کسی سے پوچھنے والا نہیں کہ آر پار تجارت کو اچانک کیوں روکا گیا ۔ بھارت اور پاکستان کے مابین واجپائی دور میں جو نزدیکیاں پیدا ہو گئیں تھیں ان نزدیکیوں کو جان بوجھ کر دوریوں میں تبدیل کرنے کی سازش رچائی جا رہی ہے تاکہ ہندوستان کے عوام پر یہ باور کیا جا سکے کہ ہم اقتصادی طور کشمیری قوم کی کمر توڑ کر ان کو بے کار کر بنانے کی سعی لا حاصل میں محو ہیں۔ اس طرح کے طرز عمل سے کشمیری قوم کا بھارت کے حکمرانوں کے تئیں محبت کے بجائے نفرت کا ماحول جنم لے سکتا ہے اس قسم کے سیاسی فیصلے دور اندیشی کے خلاف ہیں ۔ لہٰذا مرکزی سرکار کو کشمیری قوم کو بے کار نہ سمجھتے ہوئے اپنے دور اقتدار میں کچھ اچھا سیاسی کاروبار بھی کرنا چاہئے جس سے پورے ملک کے عوام کو فائدہ ہو ۔نہیں تو عوامی دربار میں جب سرکار اور صاحب اقتدار کو کھڑا کیا جاتا ہے تو اس وقت صاحب اقتدار کےلئے فرار حاصل کرنے کے سوا اور کوئی چارہ کار نہیں رہتا ہے۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published.